غالب کا خط Ghalib's Letters
غالب کا خط
منشی ہر گوپال تفتہ کے نام
کیوں صاحب، روٹھے ہی رہو گے یا منو گے بھی؟ اور اگر کسی طرح نہیں مانتے تو روٹھنے کی وجہ لکھو۔ میں اس تنہائی میں صرف خط کے بھروسے جیتا ہوں، یعنی جس کا خط آیا میں نے جانا کے وہ تشریف لایا، خدا کا احسان ہے کہ کوئی دن ایسا نہیں ہوتا جو 24 خط نہیں آ رہتے ہوں۔ بلکہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ دو بار ڈاک کا ہر کارہ خلا ہے۔ ایک دو صبح کو، 12 شام کو۔ میری دل لگی ہو جاتی ہے۔ دن کے پڑھنے اور جواب لکھنے میں گزر جاتا ہے۔ کیا سبب دس دس بارہ بارہ دن سے تمہارا خط نہیں آیا، یعنی تم نہیں آے____ خط لکھوں صاحب، نہ لکھنے کی وجہ لکھو۔ ادا نے میں بخل نہ کروں۔ ایسا ہی ہے تو بیرنگ بھیجو۔
سوموار 7 دسمبر 1858 عیسوی غالب ( اردو اردو معلی)
Comments
Post a Comment